نیویارک ، 13؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)ہندوستان نے مغربی ایشیاء میں تیزی سے نازک اورغیر متوقع ہوتی صورت حال پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرات نے علاقائی پیچیدگیوں میں اضافہ کر دیا ہے ۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ’مغربی ایشیا ء میں حالات ‘کے موضوع پرایک بحث میں حصہ لیتے ہوئے اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نائب مندوب تنمے لال نے کہاکہ مغربی ایشیاء کی صورت حال سنگین تشویش کا موضوع بنی ہوئی ہے اوریہ تیزی سے کمزوراورغیر متوقع ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرات نے علاقے میں حالات کی پیچیدگی کو بڑھا دیا ہے۔انہوں نے طویل عرصے سے چلے آ رہے تنازعات کو اور بھی پیچیدہ بنا دیا ہے۔لال نے کہا کہ سب سے قدیم تنازعات میں اسرائیل وفلسطین کے درمیان تنازعات شامل ہے۔مذاکرات دو سال سے زیر التواء ہیں اور ان کے کم سے کم مستقبل قریب میں بحالی کا کوئی اشارہ نہیں مل رہاہے ۔انہوں نے کہاکہ دونوں فریقوں کی جانب سے تشدد بڑھنے پر نیز تحمل اور توازن کے فقدان کی وجہ سے صورت حال مزید بگڑتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔فلسطینی علاقوں میں ابترہوتے انسانی حالات اور اسرائیل میں تشدد سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ امن مذاکرات بحال کرنے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے فوری طور پر اور پائیدار کوشش کی جائیں۔